Encyclopedia of Muhammad

حضرت محمد ﷺ کی طرف منسوب خواتین

Published on: 30-Jun-2025

حضرت محمد sym-1 کو دیگر انبیائے کرام sym-3 کی طرح اللہ تعالی کی طرف سے متعدد خواتین کے ساتھ نکاح کرنےکی خصوصی اجازت دی گئی تھی۔ 1 مجموعی طور پر آپ sym-1 نے 12 نكاح فرمائے 2 جس میں سے 11 پر اتفاق ہےاور حضرت ریحانہ sym-6 کے حوالہ سے اختلاف پایا جاتا ہےلیکن واقدی، 3 بلاذری، 4 ابن کثیر، 5 ابن حجر عسقلانی،6 یوسف الصالحی7 اور الزبیر المکی 8 کےمطابق آپ sym-6 ازواج مطہرات میں سے تھیں جس کی وجہ سے یہ عدد 12 کو پہنچتا ہے۔ جن 11 ازواج مطہرات پر مؤرخین کا اتفاق ہے ان میں سے 6 کا تعلق قبیلہ قریش سے تھا ، 4 کادیگر عرب قبائل سے جبكہ امّ المؤمنین حضرت صفیہ sym-6 وہ واحد زوجہ محترمہ تھیں جو غیر عرب تھیں اور ان کاتعلق یہودکے قبیلہ بنو نضیر سے تھا 9 اسی طرح حضرت ریحانہ بنت شمعون sym-6 کا تعلق بھی بنو قریظہ سے تھا ۔ 10 ازواج مطہرات میں سے 9 خواتین آپ sym-1 کے وصال کے بعد بھی حیات رہیں 11 جبکہ حضرت خدیجہ ، حضرت زینب بنت خزیمہ اور حضرت ریحانہ بنت شمعون sym-7 کا وصال آپ sym-1 کی حیات مبارکہ میں ہوا۔ ازواج مطہرات میں سے وہ 9 خواتین جوآپ sym-1 کے وصال کے بعد بھی حیات رہیں ان کے اسماء گرامی درج ذیل:

  1. حضرت عائشہ بنت ابو بكر sym-6
  2. حضرت حفصہ بنت عمر بن الخطاب sym-6
  3. حضرت ام حبيبہ بنت ابی سفيان sym-6
  4. حضرت ام سلمہ بنت ابی اميہ بن المغيرة sym-6
  5. حضرت سودہ بنت زمعہ sym-6
  6. حضرت زينب بنت جحش sym-6
  7. حضرت ميمونہ بنت الحارث الہلاليہ sym-6
  8. حضرت جويريہ بنت الحارث الخزاعيہ المصطلقيہ sym-6
  9. حضرت صفيہ بنت حيی sym-6

وہ خواتین جوامّ المومنین بننےکے منصب سے محروم رہیں

ہر بڑے انسان کی طرح حضرت محمد sym-1 کے ساتھ نکاح کی خواہش اس وقت کی لاتعداد خواتین کے ذہنوں میں تھی لیکن ان میں سے وہ خواتین جو اپنی قلبی خواہش کو اپنی زبان سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر پیغام کی صورت میں آپ sym-1 تک پہنچا سکیں ان کی تعداد بھی کتبِ سیرت میں ذکر کی گئی ہے۔

امام یوسف الصالحی الشامی sym-4 کے نزدیک ان ناموں میں اختلاف پایا جاتا ہے۔مزید وہ فرماتے ہیں کہ جن عورتوں سے متعلق یہ مذکور ہے کہ رسول اللہ sym-1 نے ان سے نکاح کی بات کی یاا ن عورتوں نے خود اپنے آپ کو رسول کریم sym-1 کے ساتھ نکاح کےلیے پیش کیا ان کی تعداد4 سے 5 ہے لیکن پھر بحوالہ حافظ دمیاطی sym-4 کےفرماتے ہیں کہ ان خواتین کی تعداد 30 ہے۔ 12 ابن قیم sym-4 کا قول بھی اسی طرح کا ہے۔ 13 شیخ محمد بن حسین دیار بکر ی sym-4نے تاریخ الخمیس میں 35 نام ذکر کیے ہیں جوکہ مندرجہ ذیل ہیں:

  1. اسماء بنت صلّت سلميہ sym-6
  2. اسماء بنت نعمان یا اسماء بنت اسود كنديہ sym-6
  3. عمرہ بنت حارث مزنيہ sym-6
  4. امامہ یا عمّارہ بنت حمزة sym-6
  5. آمنہ بنت ضحاك بن سفيان sym-6
  6. اميمہ بنت شراحيل sym-6
  7. حبيبہ بنت سہل sym-6
  8. حمدہ بنت حارث sym-6
  9. خولہ بنت حكيم یا خويلہ سلميہ sym-6
  10. خويلہ بنت ہذيل ثعلبيہ sym-6
  11. سلمی بنت نجدہ ليثيہ sym-6
  12. سناء بنت سفيان كلابيہ sym-6
  13. سناء بنت صلّت سلميہ یا سناء بنت اسماء سلميہ sym-6
  14. سودہ القرشيہ sym-6
  15. شرافہ بنت خليفہ الكلبيہ sym-6
  16. صفيہ بنت بشارة بن نضلہ sym-6
  17. ضباعہ بنت عامر sym-6
  18. غاليہ بنت ظبيان sym-6
  19. عمرہ بنت يزيد الكلابيہ sym-6
  20. عمرہ بنت معاویہ الكنديہ sym-6
  21. غزيہ بنت حكيم العامريہ sym-6
  22. فاختہ بنت ابی طالب sym-6
  23. فاطمہ بنت شريح sym-6
  24. فاطمہ بنت ضحاك الكلابيہ sym-6
  25. قيلہ بنت قيس بن معدی كرب sym-6
  26. قتيلہ بنت حارث الشاعرہ sym-6
  27. ليلی بنت خطيم sym-6
  28. ليلی بنت حكيم sym-6
  29. مليكہ بنت داود sym-6
  30. مليكہ بنت كعب sym-6
  31. ہند بنت يزيد sym-6
  32. امّ حبيب sym-6جوحضرت عباس sym-5کی پھوپھی کی بیٹی تھیں
  33. نعامہ عنبريہ sym-6
  34. ام شريك انصاريہ sym-6
  35. ام شریک غفاریہ sym-614

شیخ مغلطائی نے عمرہ بنت حارث مزنیہ کو جمرہ بنت حارث مزنیہ اور غاليہ بنت ظبيان کو عالیہ بنت ظبیان لکھا ہے۔ 15 مذکورہ خواتین میں سے بعض جن کے احوال زیادہ مشہور ہوئے درج ذیل ہیں:

جمرہ بنت حارثsym-6

ان کو برص کی بیماری تھی جس کو چھپایا گیا تھا۔ جب رسول اللہ sym-1 نے ان کو دیکھا اور ان کے مرض پر آپsym-1 کو آگاہی حاصل ہوئی تو آپsym-1نے ان کو بمع مال کے رخصت کردیا۔ 16

امیمہ بنت شراحیل sym-6

ابو اسید ان کے بارے میں فرماتے ہیں کہ رسول اللہ sym-1 سے ان کا عقد نکاح ہوا۔ جب رسول اللہ sym-1 ان کے قریب تشریف لے گئے تو آپ sym-1 کا ان کے پاس تشریف لانا ان کو ناگوار گزرا ۔رسول اللہ sym-1 فورا سمجھ گئے اور آپ sym-1 نے حضرت ابو اسید sym-5 کو بلاکر فرمایا کہ ان کو ان کا مہر دے کر روانہ کردیں۔ 17

حبیبہ بنت سہل انصاری sym-6

رسول اللہ sym-1 کا اراده تھا کہ ان سے نکاح کریں لیکن اس سے قبل کے آپsym-1 اس بات کا اظہار کرتےحضرت ثابت بن قیس بن شماس sym-5 کا نکاح ان خاتون سے طے ہوگیا 18 اس لئے آپsym-1 نے بات کو مزید آگے بڑھانے سے اعراض فرمایا۔

سنا بنت صلّت سلمیہ sym-6

یہ وہ صحابیہ ہیں جنہوں نے رسول اللہ sym-1 سے نکاح فرمایا لیکن حضور sym-1 سے ملاقات کرنے سے قبل ہی دار فانی سے رخصت ہوگئیں ۔19

سودہ قرشیہ sym-6

رسول اللہ sym-1 نے حضرت سودہ قرشیہ sym-6 کو نکاح کا پیغام بھیجاجس کو سن کر انہوں نے رسول اللہ sym-1 کو جواب میں فرمایا کہ آپ sym-1 ان کے نزدیک تمام کائنات سے زیادہ محبوب ہیں اور کیونکہ وہ بچوں والی عورت ہیں اس لئے وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بچے آپsym-1 کے سرہانے روتے رہیں اور آپ sym-1 کو تنگ کرتے رہیں۔ اس جواب کو سن کر رسول اللہ sym-1 بہت خوش ہوئے اور قریش کی عورتوں کی تعریف فرمائی۔ 20

لیلیٰ بنت خطیم sym-6

لیلیٰ بنت خطیم sym-6 حضرت قيس بن الخطيم sym-5 کی ہمشیرہ تھیں۔ انہوں نے خود رسول اللہ sym-1 کو نکاح کی پیشکش فرمائی جس کو رسول اللہ sym-1 نے قبول فرمالیا۔ جب یہ واپس اپنی قوم میں گئیں تو قوم والوں نے ان کی مذمت کی اور ان کو طعنہ دیا کہ وہ سوتنوں کواختیار کررہی ہیں۔ یہ رسول اللہ sym-1 کے پاس دوبارہ تشریف لائیں اور آپ sym-1 کے سامنے اپنی نکاح والی بات سے رجوع فرمالیا جس کو آپ sym-1 نے بخوشی قبول فرمالیا۔ 21

حضرت محمد sym-1 كی باندیاں

حضرت محمد sym-1 كی ازواج مطہرات کے علاوہ كتب سیرت میں کچھ باندیوں كا تذكره بھی ملتا ہے جن کو حضور sym-1 کی نسبت میسر آئی۔22 یہ باندیاں یا تو کسی بادشاہ نے آپ sym-1 کے اعزاز میں آپ sym-1 کو ہدیہ کیں یا کسی جنگ کے نتیجہ میں آپ sym-1 کے حصہ میں آئیں۔ ان میں حضرت ماریہ قبطیہ sym-6 ، 23 حضرت جمیلہ sym-6 اورحضرت نفیسہ sym-6 شامل تھیں۔ 24

حضرت محمد sym-1 كی خادمائیں

حضرت محمد sym-1 كی طرف منسوب ازواج مطہرات اور باندیوں کے علاوہ ایک فہرست ان خواتین کی بھی مرتب کی گئی ہے جن کو آپ sym-1 کی خدمت گزاری کا شرف حاصل ہوا۔ ان معزز اور محترم خواتین کی فہرست میں بھی کئی اسماء مبارک ذکر کئے گئے ہیں جن میں حضرت رزينہ sym-6 ، حضرت اُم ایمن sym-6 ، حضرت سلمیٰ اُم رافع sym-6 ، حضرت میمُونہ بنت سعد sym-6 اور حضرت اُمّ عیاش sym-6 کے اسماء مبارک شامل ہیں۔ 25

وہ خواتین جن کو حضرت محمد sym-1 نے خلوت سے قبل طلاق دی

ازواج مطہرات کے علاوہ بھی چند خواتین ایسی ہیں جن سے آپ sym-1 نے نکاح فرمایا لیکن کسی عذر سے وہ نکاح صرف لفظی نکاح ہی رہا اور آپ sym-1 نے ان خواتین کو بمع ان کے مہر کےرخصت فرمایا ۔ ان خواتین میں بنو عمر و بن کلاب کی ایک خاتون، 26عمرہ بنت یزید sym-6 ، فاطمہ بنت ضحاک sym-627اورعالیہ بنت ظبیان sym-628 شامل ہیں۔ ایک خاتون جن کا نام جمرہ بنت حارث الغطفانی sym-6 تھا، ان سے آپ sym-1 نے نکاح فرمایا لیکن ان سے ملاقات کی تو ان کو ایک بیماری میں مبتلاپایا جس وجہ سے آپ sym-1 نے ان کو بمع ان کے مہر کے رخصت فرما دیا ۔29

مذکورہ خواتین کے علاوہ اما م یوسف الصالحی sym-4 نے سبل الہدی میں خولہ بنت ہذیل ، عمرہ بنت یزید الجون ، اسماء بنت کعب ، ام حرام ، سبا بنت سفیان ، شاۃ بنت رفاعہ ، شنباء اورغزیہ sym-730 کو اس فہرست میں شامل کیا ہےچونکہ ان تما م خواتین کی نسبت رسول اللہ sym-1 کی طرف کسی نہ کسی درجہ میں منسوب ہے اس لیے امت کےلیے یہ ذخیرہ قابل اعتنا ہے اور ان تمام صحابیاتِ رسول sym-1 کا تذکرہ باوجود اہل علم کی اختلاف آراء کے تاریخی وعلمی طور پر اس دور کے ثقافتی مزاج کو سمجھنے کےلیے بہت اہم ہے۔


  • 1  محمد رضا، محمدﷺ ، ج-2، بدون عنوان المکتبۃ ، د۔ت۔ط ، ص: 87
  • 2  محمد بن یو سف الصالحي الشامی، سبل الھدی والرشاد فی سیرۃ خیر العبادﷺ، ج-11، مطبوعة: دارالکتب العلمیة، بیروت، لبنان،1993م، ص: 143
  • 3  ابو عبداللہ محمد بن عمرالواقدی، المغازی، ج-2، مطبوعۃ: دارالاعلمی، بیروت، لبنان، 1989م، ص: 521
  • 4  احمد بن يحى البلاذري، جمل من أنساب الأشراف، ج-1، مطبوعة: دار الفكر، بيروت، لبنان،1996م، ص: 454
  • 5  ابوالفداء اسماعیل بن عمرابن کثیر الدمشقی، السیرۃ النبویۃ لابن کثیر، ج-4، مطبوعۃ: عيسى البابي الحلبي، القاهرة، مصر، 1976م، ص: 605
  • 6  ابو الفضل أحمد بن علي بن حجر العسقلاني، الإصابة في تمييز الصحابة، ج-8، مطبوعۃ: دارالکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان، 1415ھ، ص: 146
  • 7  محمد بن یو سف الصالحي الشامی، سبل الھدی والرشاد فی سیرۃ خیر العبادﷺ، ج-11، مطبوعة: دارالکتب العلمیة، بیروت، لبنان،1993م، ص: 220
  • 8  الزبیر بن بکار القریشی المکی، المنتخب من ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم، مطبوعۃ: مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت، لبنان، 1403ھ،ص: 47
  • 9  ابو عبد الله محمد بن عبد الباقي الزرقاني، شرح الزرقاني على المواهب اللدنية بالمنح المحمدية، ج-4، مطبوعۃ: دارالکتب العلمیۃ، البیروت، لبنان، 1996م، ص: 359-361
  • 10  عزالدین علی ابن محمد الشیبانی ابن الأثیر الجزری، أسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ، ج-7، مطبوعۃ: المکتبۃ التوفقیۃ، القاھرۃ، مصر، 2003م، ص: 112
  • 11  ابوالفداء اسماعیل بن عمرابن کثیر الدمشقی، السيرة النبوية (من البداية والنهاية لابن كثير)، ج-4، مطبوعۃ: عيسى البابي الحلبي، القاهرة، مصر، 1976م، ص: 580
  • 12  محمد بن یو سف الصالحي الشامی، سبل الھدی والرشاد فی سیرۃ خیر العبادﷺ، ج-11، مطبوعة: دارالکتب العلمیة، بیروت، لبنان،1993م، ص: 221
  • 13  شمس الدين محمد بن ابي بكر ابن القيم الجوزيۃ، زاد المعاد في هدي خير العباد، ج-1، مطبوعة: مؤسسة الرسالة، بيروت، لبنان،1994م، ص: 110
  • 14  شیخ حسین بن محمد الدیار بکری، تاريخ الخميس في أحوال أنفس النفيسﷺ، ج-1، مطبوعة: دار صادر، بيروت، لبنان، بدون تاریخ الطبع، ص: 272
  • 15  ابو عبد الله علاء الدين مغلطائي بن قليج البكجري، الإشارة إلى سيرة المصطفى وتاريخ من بعده من الخلفا، مطبوعۃ: دار القلم، دمشق، السوریۃ 1996م، ص: 406 ، 408
  • 16  ابو الفتح محمد بن محمدابنِ سید الناس، عیون الاثر فی فنون المغازی والشمائل والسیر، ج-2، مطبوعۃ: دارالقلم، بیروت، لبنان، 1993 م، ص: 376
  • 17  عزالدین علی ابن محمد الشیبانی ابن الأثیر الجزری، أسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ، ج-7، مطبوعۃ: دار الکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان، 1994م، ص
  • 18  ایضاً، ص: 63
  • 19  ابو جعفر محمد بن جریر الطبری، تاریخ الرسل والملوک، ج-11، مطبوعۃ: دار التراث، بیروت، لبنان، 1387ھ، ص: 597
  • 20  محمد بن یو سف الصالحي الشامی، سبل الھدی والرشاد فی سیرۃ خیر العبادﷺ، ج-11، مطبوعة: دارالکتب العلمیة، بیروت، لبنان،1993م، ص: 234
  • 21  عز الدین علی ابن محمد الشیبانی ابن الأثیر الجزری، أسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ، ج-7، مطبوعۃ: دار الکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان، 1994م، ص: 250
  • 22  عز الدين عبد العزيز بن محمد الحموي الدمشقيّ، المختصر الكبير في سيرة الرسول ﷺ، مطبوعۃ: دار البشیر ،عمان، 1993م، ص: 105
  • 23  شیخ حسین بن محمد الدیار بکری، تاريخ الخميس في أحوال أنفس النفيسﷺ، ج-1، مطبوعة: دار صادر، بيروت، لبنان، بدون تاریخ الطبع، ص: 271
  • 24  محمد بن یو سف الصالحي الشامی، سبل الھدی والرشاد فی سیرۃ خیر العبادﷺ، ج-11، مطبوعة: دارالکتب العلمیة، بیروت، لبنان،1993م، ص: 219
  • 25  عز الدين عبد العزيز بن محمد الحموي الدمشقيّ، المختصر الكبير في سيرة الرسول ﷺ، مطبوعۃ: دار البشیر ،عمان، 1993م، ص:107
  • 26  ابوالفداءاسماعيل بن عمر ا بن كثير الدمشقی، السیرۃ النبویۃ من البدایۃ والنھایۃ ، ج-4، مطبوعۃ: مطبعۃ، عيسى البابي الحلبي، القاهرة، المصر، 1976م، ص: 587
  • 27  ابو حاتم محمد بن حبان البستی الدارمی، السیرۃ النبویۃ وأخبار الخلفاء، ج-1، مطبوعۃ: الکتب الثقافیۃ، بیروت، لبنان، 1417ھ، ص: 407
  • 28  ابوالفداءاسماعيل بن عمر ا بن كثير الدمشقی، السیرۃ النبویۃ من البدایۃ والنھایۃ ، ج-4، مطبوعۃ: مطبعۃ، عيسى البابي الحلبي، القاهرة، المصر، 1976م، ص: 593
  • 29  ابو الفتح محمد بن محمدابنِ سید الناس، عیون الاثر فی فنون المغازی والشمائل والسیر، ج-2، مطبوعۃ: دارالقلم، بیروت، لبنان، 1993 م، ص: 376
  • 30  محمد بن یو سف الصالحي الشامی، سبل الھدی والرشاد فی سیرۃ خیر العبادﷺ، ج-11، مطبوعة: دارالکتب العلمیة، بیروت، لبنان،1993م، ص: 221-231

Powered by Netsol Online