ام المؤمنین حضرت میمونہ بنت الحارث  کا  اصل نام برّہ بنت الحارث
 کا  اصل نام برّہ بنت الحارث  تھا۔ آپ
 تھا۔ آپ  نے آپ
 نے آپ  کا نام بدل کر میمونہ رکھا۔ 1 آپ
 کا نام بدل کر میمونہ رکھا۔ 1 آپ  ان 9 خواتین میں سے تھیں جنہیں آپ
 ان 9 خواتین میں سے تھیں جنہیں آپ  نے مومنہ بہنیں قرار دیا تھا۔ 2 آپ
 نے مومنہ بہنیں قرار دیا تھا۔ 2 آپ  کا شمار ان اولین مسلمانوں میں ہوتا ہے جو ہجرت سے قبل اسلام لے آئے تھے لیکن آپ
 کا شمار ان اولین مسلمانوں میں ہوتا ہے جو ہجرت سے قبل اسلام لے آئے تھے لیکن آپ  بوجوہ خود ہجرت نہیں کرسکیں تھیں۔
 بوجوہ خود ہجرت نہیں کرسکیں تھیں۔
 کا نسب
 کا نسبآپ  کا سلسلہءِنسب میمونہ بنت الحارث بن حزن بن بجیر بن ہزم بن رویبہ بن عبداللہ بن ہلال بن عامر بن صعصہ 3 بن معاویہ بن بکر بن ہوازن بن منصور بن عکرمہ  بن حفصہ  بن قیس عیلان بن مضر تھا۔ آپ
 کا سلسلہءِنسب میمونہ بنت الحارث بن حزن بن بجیر بن ہزم بن رویبہ بن عبداللہ بن ہلال بن عامر بن صعصہ 3 بن معاویہ بن بکر بن ہوازن بن منصور بن عکرمہ  بن حفصہ  بن قیس عیلان بن مضر تھا۔ آپ  کی والدہ کا نام ہند بنت عوف بن زہیر بن حارث بن حماطہ بن حمیر تھا۔ 4
 کی والدہ کا نام ہند بنت عوف بن زہیر بن حارث بن حماطہ بن حمیر تھا۔ 4
 کے ساتھ نکاح سے قبل کی زندگی
 کے ساتھ نکاح سے قبل کی زندگیابتداءً آپ  کی شادی مسعود ابن عمرو الثقفی کے ساتھ ہوئی، پھر ان کے بعد آپ
 کی شادی مسعود ابن عمرو الثقفی کے ساتھ ہوئی، پھر ان کے بعد آپ  کا نکاح ابو رہم بن عبد العزی بن ابی قيس کے ساتھ ہوا۔ ان کے انتقال کے سبب آپ
 کا نکاح ابو رہم بن عبد العزی بن ابی قيس کے ساتھ ہوا۔ ان کے انتقال کے سبب آپ  بیوہ ہوگئیں۔ اس کے بعد  آپ
 بیوہ ہوگئیں۔ اس کے بعد  آپ  نے ایک طویل عرصہ بغیر نکاح کے گزارہ یہاں تک کے آپ
 نے ایک طویل عرصہ بغیر نکاح کے گزارہ یہاں تک کے آپ  عمرہ کے لیے مدینہ سے مکہ تشریف لائے تو آپ
 عمرہ کے لیے مدینہ سے مکہ تشریف لائے تو آپ  نے خود حضور
 نے خود حضور  کی بارگاہ میں نکاح کا پیغام بھجوایا۔ 5
 کی بارگاہ میں نکاح کا پیغام بھجوایا۔ 5
 کے ساتھ نکاح
 کے ساتھ نکاحآپ  نے سن 7 ہجری میں تقریبا 2000 افراد کے ساتھ عمرہ کے لئے مدینہ طیبہ سے روانگی فرمائی۔ اس موقع پر مکہ کے مشرکین حسب وعدہ شہر خالی کرکے قرب وجوار کی طرف جاچکے تھے جس کی وجہ سے آپ
 نے سن 7 ہجری میں تقریبا 2000 افراد کے ساتھ عمرہ کے لئے مدینہ طیبہ سے روانگی فرمائی۔ اس موقع پر مکہ کے مشرکین حسب وعدہ شہر خالی کرکے قرب وجوار کی طرف جاچکے تھے جس کی وجہ سے آپ  اور مسلمانوں نے عمرہ نہایت پُرسکون طریقہ سے ادا فرمایا۔ مکہ میں کافی لوگوں کی خواہش یہ تھی کہ وہ آپ
 اور مسلمانوں نے عمرہ نہایت پُرسکون طریقہ سے ادا فرمایا۔ مکہ میں کافی لوگوں کی خواہش یہ تھی کہ وہ آپ  کی زیارت اور آپ
 کی زیارت اور آپ  سے ملاقات کی سعادت حاصل کریں۔ انہی میں سے ایک حضرت برّہ بنت الحارث یعنی ام المؤمنین حضرت میمونہ بھی تھیں۔ آپ
 سے ملاقات کی سعادت حاصل کریں۔ انہی میں سے ایک حضرت برّہ بنت الحارث یعنی ام المؤمنین حضرت میمونہ بھی تھیں۔ آپ  نے  اپنی بہن امّ فضل
 نے  اپنی بہن امّ فضل  سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ آپ
 سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ آپ  سے شادی کرنے کی خواہش مند ہیں۔ اس مقصد کےلیے حضرت میمونہ
 سے شادی کرنے کی خواہش مند ہیں۔ اس مقصد کےلیے حضرت میمونہ  نے امّ فضل
 نے امّ فضل  سے یہ بات بھی کہی کہ وہ ان کی نیابت میں شادی کی اس پیشکش کو حضور
 سے یہ بات بھی کہی کہ وہ ان کی نیابت میں شادی کی اس پیشکش کو حضور  تک پہنچا دیں۔ امّ فضل
 تک پہنچا دیں۔ امّ فضل  نے اس مسئلہ پر اپنے شوہر عباس ابن المطلب
 نے اس مسئلہ پر اپنے شوہر عباس ابن المطلب  سے کہا کہ وہ اپنے بھتیجے یعنی آپ
 سے کہا کہ وہ اپنے بھتیجے یعنی آپ  سے حضرت برہ
 سے حضرت برہ  کی اس خواہش اور پیشکش کے متعلق بات کریں۔ 6 ایک دوسری روایت کے مطابق برہ
 کی اس خواہش اور پیشکش کے متعلق بات کریں۔ 6 ایک دوسری روایت کے مطابق برہ  خود حضور
 خود حضور  کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ
 کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ  کو نکاح کی پیشکش فرمائی۔ 7 یہی موقع تھا جب اللہ تعالی نے درج ذیل آیت مبارکہ کو نازل فرمایا: 8
 کو نکاح کی پیشکش فرمائی۔ 7 یہی موقع تھا جب اللہ تعالی نے درج ذیل آیت مبارکہ کو نازل فرمایا: 8
…وَامْرَأَةً مُؤْمِنَةً إِنْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَنْ يَسْتَنْكِحَهَا خَالِصَةً لَكَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ…509
۔ ۔ ۔ اور کوئی بھی مؤمنہ عورت بشرطیکہ وہ اپنے آپ کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نکاح) کے لئے دے دے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی) اسے اپنے نکاح میں لینے کا ارادہ فرمائیں (تو یہ سب آپ کے لئے حلال ہیں)، (یہ حکم) صرف آپ کے لئے خاص ہے (امّت کے) مومنوں کے لئے نہیں۔ ۔ ۔
اس آیت مبارکہ میں مذکور مومن خاتون جنہوں نے اپنی جان آپ  کو نذر کردی تھی سے مراد وہ خاتون تھیں جو آپ
 کو نذر کردی تھی سے مراد وہ خاتون تھیں جو آپ  کے ساتھ آپ
 کے ساتھ آپ  کی رضا مندی کی شرط  پر بغیر مِہر کے نکاح کے لیے راضی تھیں۔ 10 آپ
 کی رضا مندی کی شرط  پر بغیر مِہر کے نکاح کے لیے راضی تھیں۔ 10 آپ  کو مِہر کی ادائیگی سے رخصت ہونے کے باوجود آپ
 کو مِہر کی ادائیگی سے رخصت ہونے کے باوجود آپ  نے حضرت میمونہ (برّہ)
 نے حضرت میمونہ (برّہ)  کو 400 درہم بطور مِہر 11 کے ماہ شوال المکرم 7 ہجری میں آپ
 کو 400 درہم بطور مِہر 11 کے ماہ شوال المکرم 7 ہجری میں آپ  سے نکاح کے موقع پر ادا فرمائے۔ 12 نکاح کا انعقاد مقام سرف میں ہوا جہاں آپ
 سے نکاح کے موقع پر ادا فرمائے۔ 12 نکاح کا انعقاد مقام سرف میں ہوا جہاں آپ  کی ملاقات حضور
 کی ملاقات حضور  سے ان  کے آزاد کردہ غلام ابور افع کی معیت میں ہوئی ۔13
سے ان  کے آزاد کردہ غلام ابور افع کی معیت میں ہوئی ۔13
آپ  اس شادی کے بعد اس بات کے خواہشمند تھے کہ وہ مکہ میں مزید قیام فرما کر زیادہ سے زیادہ اسلام کی دعوت کو پھیلا سکیں لیکن قریش اس بات کو جان چکے تھے کہ اگر آپ
 اس شادی کے بعد اس بات کے خواہشمند تھے کہ وہ مکہ میں مزید قیام فرما کر زیادہ سے زیادہ اسلام کی دعوت کو پھیلا سکیں لیکن قریش اس بات کو جان چکے تھے کہ اگر آپ  نے مزید چند دنوں تک مکہ میں قیام فرمایا تو لوگوں کی ایک بڑی تعداد آپ
 نے مزید چند دنوں تک مکہ میں قیام فرمایا تو لوگوں کی ایک بڑی تعداد آپ  کی دعوت پر مسلمان ہوجائے گی۔ لہذا انہوں نے آپ
 کی دعوت پر مسلمان ہوجائے گی۔ لہذا انہوں نے آپ  کے مکہ مکرمہ سے روانگی پر اصرار کرنا شروع کردیا۔ آپ
 کے مکہ مکرمہ سے روانگی پر اصرار کرنا شروع کردیا۔ آپ  نے صلح حدیبیہ کی پاسداری کرتے ہوئے مکہ مکرمہ سے اپنے صحابہ کرام
 نے صلح حدیبیہ کی پاسداری کرتے ہوئے مکہ مکرمہ سے اپنے صحابہ کرام  کے ساتھ بغیر کسی حیل وحجت کے واپسی مدینہ منورہ روانگی اختیار فرمائی۔ 14
 کے ساتھ بغیر کسی حیل وحجت کے واپسی مدینہ منورہ روانگی اختیار فرمائی۔ 14
 کا فضل وکمال
 کا فضل وکمالحضرت میمونہ  وہ آخری خاتون تھیں جن سے آپ
 وہ آخری خاتون تھیں جن سے آپ  نے نکاح فرمایا۔ 15 آپ
 نے نکاح فرمایا۔ 15 آپ  حضور
 حضور  کی نہایت مخلص زوجہ تھیں اور آپ
 کی نہایت مخلص زوجہ تھیں اور آپ  سے ایک خاص قربت رکھتی تھیں جس کی وجہ سے آپ
 سے ایک خاص قربت رکھتی تھیں جس کی وجہ سے آپ  نے آپ
 نے آپ  سے تقریباً 13 احادیث کو روایت بھی فرمایا۔ 16
 سے تقریباً 13 احادیث کو روایت بھی فرمایا۔ 16
 کا وصال
 کا وصالآپ  کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد حضرت میمونہ
 کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد حضرت میمونہ  نے اسلام کی نشرواشاعت کا مقدس مشن جاری رکھا۔ آپ
 نے اسلام کی نشرواشاعت کا مقدس مشن جاری رکھا۔ آپ  خواتین کی ان کے دینی معاملات میں تربیت اور سرپرستی فرمایا کرتی تھیں۔ آپ
 خواتین کی ان کے دینی معاملات میں تربیت اور سرپرستی فرمایا کرتی تھیں۔ آپ  نے 51 ہجری میں وصال فرمایا۔ حضرت عبد اللہ ابن عباس
 نے 51 ہجری میں وصال فرمایا۔ حضرت عبد اللہ ابن عباس  نے آپ
 نے آپ  کی نماز جنازہ پڑھائی۔ 17 آپ
 کی نماز جنازہ پڑھائی۔ 17 آپ  کی تدفین مقام سرف میں اس مقام پر کی گئی جہاں آپ
 کی تدفین مقام سرف میں اس مقام پر کی گئی جہاں آپ  کے نکاح کے وقت خیمہ لگایا گیا تھا۔ 18
 کے نکاح کے وقت خیمہ لگایا گیا تھا۔ 18